نوجوان نسل کو سیرت طیبہ کی روشنی میں راستہ متعین کرنا ہوگا
مانسہرہ (نامہ نگار خصوصی) دشمنان اسلام کے مذموم عزائم کو خاک میں ملانے،نوجوان نسل کو درست سمت لے جانے اورمسلمانوں میں دینی شعور اجاگر کرنے کے لئے تعلیماتِ نبویہ سے راہنمائی حاصل کرنا ضروری ہے۔جس سے دور حاضر کے تمام فتنوں کاسدباب کیاجاسکتاہے۔ان خیالات کااظہارجمعیت علماء اسلام کے مرکزی راہنما مفتی کفایت اللہ اور دیگر مقررین نے مرکزی ختم نبوّت چوک مانسہرہ میں سیرت النبی کمیٹی ضلع مانسہرہ کے زیر اہتمام عظیم الشان سیرت النبی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جس کی صدارت ڈاکٹر سعید عبد اللہ نے کی۔کانفرنس میں ضلع بھر کے علماء،تاجر،صحافی،سیاسی،سماجی،راہنماوں اورزندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔مفتی کفایت اللہ نے کہا کہ عالمی استعماری قوتوں کاایجنڈا اتحاد،یکجہتی اور وحدت امت سیہی ناکام بنایاجاسکتاہے۔تاکہ معاشرے سے مغربی یلغارکاخاتمہ ہوسکے۔انہوں نے سیرت النبی کمیٹی کی جدوجہد اوراس کے اہداف ومقاصد کی سمت درست رکھنے کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے کہا کہ اس سٹیج پر علماء کواحتیاط کے ساتھ ہرمکتبہ فکرکاخیال رکھناہوگا۔تاکہ زندگی کے تمام طبقات آپ کے ساتھ چل سکیں۔مقررین نے کہاکہ سیرت النبی کمیٹی کی محنت ملت اسلامیہ کی بیداری اورمتحرک کرنے کی اساس ثابت ہوگی۔آسمانی تعلیمات سے دستبرداری اختیار کرکے اس کے منفی اثرات کاسامنا کرنے والی نوجوان نسل کو سیرت طیبہ کی روشنی میں راستہ مثعین کرناہوگا۔مقررین نے کہا کہ قیام پاکستان کے تقاضوں کے مطابق اس مملکت کوایک فعال،اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لئے ہمیں اپنے عمل اورکردار میں تبدیلی لاناہوگی۔کیونکہ معاشرے میں ظلم وستم،معاشی استحصال کاخاتمہ،رشوت بدعنوانیوں،ہوس زرکاقلع قمع، معاشرتی برائیوں اور بیحیائی کی بیخ کنی ہر پاکستانی کی ذمہ داری ہے۔کانفرنس سے مولانا سید شاہ عبد القادر،قاضی وصی الرحمٰن،مولانا محمد طیب زعفرانی،مفتی محمد بلال،قاضی محمد اسرائیل گڑنگی،مفتی رضوان الحق،مولانا مومن خان عثمانی،مولاناخلیل الرحمٰن،مولانا عبد السلام عزیز،مولانا شفیق اللہ مولانا عثمان قریشی مولانا سلطان محمود،قاری عبد المالک مفتی محمد حنیف تنولی اوردیگرکئی علماء نے خطاب کیا۔