حکومتی صف میں کھڑے کسی بھی پی ٹی آئی ممبر کو نہیں چھوڑیں گے

0

شنکیاری (ڈپٹی بیرو چیف)آئینی ترمیم پر ووٹ دیایانہیں جو حکومتی صف میں کھڑاہے اسے نہیں چھوڑیں گے،علی امین، وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم پر ووٹ دیایانہیں جو حکومتی صف میں کھڑا ہے اسے نہیں چھوڑیں گے۔خیبرپختونخوا اسمبلی میں وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے حوالے سے اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ یہ جو غیرآئینی ترمیم کی گئی ہے یہ چند اشرافیہ کے لیے کی گئی ہے،اشرافیہ کے نیچے عدلیہ کولاکرعدلیہ کومحکوم بنادیاگیا ہے۔علی امین گنڈاپو رنے کہاکہ ایسی حکومت نے عدلیہ پرحملہ کیاجس کے پاس جائزمینڈیٹ نہیں، انہوں نے کہا کہ پہلے تو ہم عوام کے ذریعے اپنامینڈیٹ واپس لیں گے،پھر ایسی ترامیم کوہم مستردکریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری نظریے کی جنگ ہے،اس جنگ میں اگر کوئی یہ سمجتا ہے کہ وہ زور زبردستی سے ہمیں پیچھے ہٹالے گاتو کچھ لوگ توکمزور ہوں گے اوراللہ کاشکر ہے کہ مشکل وقت آیاہماری پارٹی پر تو ہمیں پتاچل گیاکہ کون کیاتھا،ہمیں پتا چل گیا کہ کون ضمیر فروش تھاکون غدارتھا،کون بزدل تھا،ا ور کون وہ لوگ تھے جو نظریے کے لیے کھڑے ہیں اورانشاء اللہ کھڑے رہیں گے۔وزیراعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ جن جن لوگوں نے (آئینی ترمیم)کے لیے ووٹ دیااورجن لوگوں نے ووٹ نہیں دیامگرعمران خان کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے لیے ان کی صف میں کھڑے رہے آجج رات تک ان سب کے نام آجائیں گے اورہم ایسے کسی بندے کونہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے کہاکہ غدارغدارہوتاہے چاہے وہ کسی مجبوری سے ہویا پیسوں کی وجہ سے ہو۔اگر مجبوری تھی تو استعفی دے دیتے،استعفی کیوں نہیں دیا۔جنہوں نے ذاتی مفاد کے لیے اپنی وفاداریاں بدلی ہیں،قوم تو ان سے حساب لے گی ہم مگر ہم بھی ضرورحساب لیں گے، اورکسی کایہ خیال ہے کہ بڑے آرام سے ہضم کرلے گا توانشاء اللہ اتنے آرام سے ہضم نہیں ہوگا۔علی امین گنڈاپور نے کہاکہ اگر سینیر ترین جج کوچیف جسٹس نہ بنایاگیاتو ہم دوبارہ نکلیں گے۔وزیراعلی خیبرپختونخوا نے اداروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ اورجتنے فیصلہ سازادارے ہیں میں برملا ان سے کہہ رہا ہوں کہ آپ جواب دہ ہیں ان چیزوں کے لئے۔ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ اس ملک میں جوکچھ بھی کریں آپ کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہوگااورایسا بھی نہیں ہوسکتا کہ آپ ہر ایک کامنہ بند کرلیں گے۔نیب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب نے سوائے سیاسی انتقام کے آج تک کچھ نہیں کیا۔عوام کے سیکڑوں ارب روپے اس پر خرچ ہوچکے ہیں جبکہ نتیجہ سوائے سیاسی انتقام کے کچھ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جب آپ اپنی مرضی کے بندے بٹھائیں گے ا ورمرضی کے بندوں سے فیصلے کرائیں گے تو کبھی بھی وہ ادارے آگے نہیں بڑھ سکتے۔اس کاثبوت یہہ ہے کہ آج ہم قرضوں میں ڈوب چکے ہیں،جس ادارے میں جس سیکٹر میں دیکھیں پاکستان نیچے جارہا ہے،غلط پالیسیوں کی وجہ سے اورایسی جوغیرقانونی ترامیم کی گئی ہیں ان کی وجہ سے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.