بیٹی کو گلہ دبا کر قتل کرنیوالے ماں نے اعتراف جرم کر لیا
مانسہرہ (نمائندہ شمال)تھانہ بالاکوٹ پولیس نے 12/13 سالہ بچی کے اندھے قتل کامعمہ حل کر دیا،قاتل اپنی ہی ماں نکلی۔بچی کو بالاکوٹ میں لاکر قتل کیا اورواپس جاکر رات کو بچی کی گمشدگی کی رپورٹ تھانہ مانگل میں درج کرائی۔ بچی ییدائشی زہنی معزور تھی جس کی معزوری سے تنگ آکر گلا گھونٹ کر قتل کیا،ماں کا اعتراف جرم۔تفصیلات کے مطابق مورخہ 2024۔07۔23 کو پولیس کو اطلاع ملی کی پودینہ بیلہ کے مقام پر دریائے کنہار کے کنارے پر ایک گھر کے ساتھ ایک نامعلوم بچی کی لاش پڑی ہوئی ہے۔ بالاکوٹ پولیس نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر 12/13 سال کی بچی کی لاش کو پوسٹمارٹم کے لیئے ہسپتال بھیجا اور پولیس نے اپنی مدعیت میں قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے بچی کو امانتا دفن کیااور تفتیش کا آغاز کیا۔نامعلوم بچی کے گھر والوں کا پتہ لگانا اور نامعلوم قاتل کو ٹریس کرکے گرفتار کرنا پولیس کے لیئے انتہائی اہم چیلنج تھا۔ پولیس نے تفتیش کا آغاز کیا تو مقتولہ بچی کی شناخت نور حرم دختر محمد شاہد سکنہ نکہ پانی مانگل ایبٹ آباد کے نام سے ہوئی جس کی گمشدگی کی رپورٹ اس کی ماں نے قتل کرنے کے بعد تھانہ مانگل میں کرائی پولیس نے مانگل پولیس کی مدد سے مقدمہ میں مقتولہ بچی کی والدہ اظہرہ بی بی کوگرفتار کرکے شامل تفتیش کیاجس نے دوران تفتیس پولیس کے سامنے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی بچی ذہنی معزور تھی جس کی معزوری سے تنگ آ کر وہ بچی کو لے کر بالاکوٹ گئی کہ بچی کومار کر دریا میں پھینک دوں گی بالاکوٹ پہنچ کر دریا میں پھینکنے کا موقع نہ ملنے پر ملزمہ نے بچی کا گلا گھونٹ کر اسے قتل کرکے دریائے کنہار کی سائیڈ واقع پودینہ بیلہ ایک گھر کی دیوار کے ساتھ چھوڑ دیا اورموقع سے فرار ہوگئی تھی۔