مبارک ثانی قادیانی کیس کی ریویو پٹیشن آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہے

0

حویلیاں (نمائندہ شمال)عقیدہ ختم پر سپریم کورٹ کا فیصلہ متنازعہ فیصلہ کو مسترد کرتے ہیں،مبارک ثانی قادیانی کیس کی ریویو پٹیشن آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہے،سپریم کورٹ نے متنازعہ فیصلہ محفوظ کیا تھا وہ 24 جولائی 2024 کو سنایاگیا ان خیالات کا اظہار آل پارٹیز احتجاجی مظاہرہ سے خطیب مرکزی جامع مسجد حویلیاں مفتی ڈاکٹر قاسم الہاشمی محمد قاسم الہاشمی، مولانا منظور احمد،مولانا عبدالوحید،مفتی عبدالحفیظ،مسلم لیگی رہنماء ملک حبیب الرحمن، مفتی طفیل معاویہ،امجد اقبال تنولی اوردیگر نے حویلیاں امیرمعاویہ چوک میں کیاانہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین، امتناع قادیانیت آرڈیننس کے سراسر خلاف ہے جس میں تحریف شدہ قرآن پاک کی اشاعت کے فیصلے کو بحال رکھاگیا ہے،جو قادیانیت نوازی پر مبنی ہے مقررین نے کہا کہ غیر مسلموں کوگھروں،عبادت۔خانوں اورچاردیواری میں ارتدادی سرگرمیوں کا حق حاصل ہے لیکن کسی کو بھی اسلام کا نام استعمال کرنے کا حق نہیں انہوں نے کہا اس فیصلہ سے قادیانیوں کو قرآن وسنت اور آئین پاکستان کے خلاف اسلام اور پیغمبر اسلام کی اہانت کرنے کی کھلی آزادی دی گئی ہے، جو کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی۔قانون نافذ کرنے والے ادارے یہ بات باخوبی جانتے ہیں کہ جرم چاردیواری میں بھی جرم ہے۔بغاوت چار میں بھی بغاوت ہے۔ چوری،بدکاری اور قتل وغیرہ چار دیواری میں بھی جرم ہیں۔کیا قتل، چوری، بدکاری اور دیگر جرائم چار دیواری میں جرم نہیں ہوتے اورکیاچار دیواری میں ہونے والے جرائم پرمختلف ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ کے فیصلے موجود نہیں ہیں؟جب یہ جرائم چاردیواری میں جرم تو توہین رسالت،انکار ختم نبوت اوراسلام سے بغاوت جرم کیوں نہیں؟ سپریم کورٹ کے اس متنازعہ فیصلہ سے پوری امت ہیجان کی کیفیت میں ہے۔تمام جماعتیں اس پر سراپا احتجاج ہیں مفتی محمد قاسم الہاشمی نے کہا کہ امت مسلمہ تحفظ ختم نبوت سپریم کورٹ کے اس فیصلہ کو یکسر مستردکرتی ہے اس موقع پر مظاہرین نے سپریم کورٹ کے متنازعہ فیصلے کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.