ہری پور (بیورورپورٹ) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ہری پور ایمرجنسی ڈاکٹرز ڈیوٹی سے غائب مریضوں اور ان کے لواحقین کو علاج معالجہ کے لیے پہلے پرچی اور پھر ڈاکٹرز کو تلاش کرنا پڑتا ہے،انتظامیہ ہسپتال کے انتظامی امور سے بے خبر مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی، شہریوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا،صوبائی وزیر صحت اور چیف سیکرٹری سے نااہلی و غفلت کا نوٹس لینے اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سب سے بڑے سرکاری ہسپتال میں اصلاح و احوال کا مطالبہ کیا ہے،تفصیلات کے مطابق ضلع ہری پور کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال میں مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں، بروقت علاج معالجہ نہ ہونے کے باعث مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جاتی ہیں،ہسپتال انتظامیہ سمیت محکمہ صحت کے اعلی حکام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ہونیوالی غفلت و لاپرواہی سے بے خبر ہیں، ایمرجنسی وارڈ میں آنے والے مریضوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ اس ہسپتال میں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے حبکہ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت بلند و بانگ دعوے تو کرتے ہیں مگر کئی دہائیاں گزر گئی مگر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے انتظامات بہتر ہونے کی بجائے مزید بگڑ چکے ہیں،شہریوں نے میڈیا کو بتایا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ڈیرہ کو حکومت خیبر پختونخوا ہر سال کروڑوں روپے کے فنڈز دیتی ہیں مگر اس ہسپتال میں ابھی تک کوئی سہولت موجود نہیں کوئی مریض تھوڑا سیریس ہو جائے تو اسے فوری طور پرایبٹ آباد یا اسلام آباد ریفر کر دیا جاتا ہے،ڈ سماجی و فلاحی حلقوں نے اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے