شنکیاری کمیونٹی سنٹر بیڈمنٹن ہال کی حالت زار، بڑے حادثے کا امکان
شنکیاری (جنرل رپورٹر)شنکیاری کمیونٹی سنٹر(بیڈمنٹن ھال)کسی بھی حادثے کاسبب بن سکتا ہے، مذکورہ ھال میں مختلف عوامی پروگرامز ہوتے ہیں جس میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام، 14 اگست جشن آزادی کی تقریبات، سپورٹس اوردیگر قومی دن کی تمام تقریبات اسی ھال میں ہوتے ہیں،جب بارش ہوتی ہے تو ھال کی چھتیں ٹپکنے لگتی ہیں،بلڈنگ کی حالت زاراب کھنڈرات میں تبدیل ہونے کوہے پریس کلب شنکیاری اور یونین آف جرنلسٹس شنکیاری کے مشترکہ اجلاس میں ممبران اسمبلی اور کمشنر ہزارہ سے اپیل کی گی کہ وہ شنکیاری کے کمیونٹی ھال(ماس لیٹریسی سنٹر)کوگراکردوبارہ تعمیر کیاجائے، ادبی و صحافتی خدمات کے کے لیئے پریس کلب شنکیاری کاآفس بھی اسی سنٹر میں قائم ہے جو اب بیٹھنے کے لائق نہیں کیوں کہ چھت کی لیکج / بارش کے موسم میں چھت ٹپکنے سے آفس کاسارا فرنیچرخراب ہوگیاہے اورعمارت کے گرنے کا ڈرہمیشہ رہتاہے،شنکیاری شہر زلزلہ کے لحاظ سے ریڈ زون قراردیاجاچکا ہے 5 اکتوبر 2005 کے ہولناک زلزلے سے شنکیاری کابہت نقصان ہوااور اسی وقت سے اس عمارت کی دیواریں اورچھت اپنی جگہ سے ہل گئے تھے۔ پریس کلب شنکیاری کے اجلاس کی صدارت صدر پریس کلب فاروق احمد نے کی دیگر عہدیداروں میں سجاد احمد، علی زمان مغل، عطا اللہ جان، عبدالمالک سواتی،رفیق خان اورظاھرشاہ کاظمی نے شرکت کی اجلاس میں دیگر اہم امور زیر غور آئے اور شنکیاری میں ناروا بجلی کی لوڈ شیڈنگ، پانی کی مسئلے سمیت منی اڈوں اور گنجان آبادی سے ویگن اور سوزوکی اڈہ کو آبادی سے دور بنانے کے کا بھی مطالبہ کیاگیا،ممبران کاکہناتھا کہ شنکیاری میں ٹریفک جام کی اصل وجہ ہی گنجان جگہ ویگن اور سوزوکی اڈہ کاہوناہے انہوں نے کہا کہ جس طرح مانسہرہ شہر میں اڈوں کی منتقلی کی گئی ہے اسی طرح شنکیاری میں بھی ٹرانسپورٹ کے مسئلہ کو حل کیاجائے، اسی طرح ٹی ایم اے بفہ پکھل کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھائے گئے۔اجلاس میں سپیکر خیر پختونخواہ بابر سلیم سواتی کو بھی تنقید کانشانہ بنایا گیااورکہاگیاضلع بھر کے ورکنگ جرنلسٹس کو لیپ ٹاپ سکیم سے دور رکھ کر بابر سلیم سواتی نے ورکنگ جرنلسٹس کی دل آزاری کی ہے۔