قادیانیوں کے حوالے سے فیصلہ کسی صورت قبول نہیں متنازعہ فیصلہ فوری واپس لیا جائے

0

ایبٹ آباد(نمائندہ خصوصی)سپریم کورٹ قادیانیوں کے حوالے سے متنازعہ فیصلہ واپس لے۔اگر جماعت نے فیصلہ کیا تو ہم تحفظ ختم نبوت کے لئے پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کی طرف مارچ کرینگے۔ان خیالات کا اظہار عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام سالانہ 35 ویں ختم نبوت کانفرنس میں مرکزی عید گاہ میں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سالانہ کانفرنس میں ہزاروں مسلمانوں نے جوق درجوق شرکت کی۔جب کہ کانفرنس کی صدارت ضلعی امیر مفتی عبدالواجد نے کی اور ضلعی سرپرست مفتی زبیر صلاح نے قراردادیں پیش کیں۔مقررین کا کہناتھا سپریم کورٹ کا فیصلہ قابل مذمت ہے۔جس کے ذریعے قادیانیوں کو چار دیواری کے اندر گستاخی کی اجازت دی گئی۔کانفرنس سے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کراچی کے مبلغ مولانا قاضی احسان احمد،رحیم یار خان کے مفتی راشد مدنی،مولانا قاضی ارشد الحسینی اٹک،وقار خان جدون،معروف نعت خواں رانا عثمان قصوری،ضلع مردان کے امیر قاری اکرام الحق اور صوبائی امیر مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے خطاب کیا۔مقررین نے فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کو خراج تحسین پیش کیا اور عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ اور ناموس رسالت کے دفاع پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ تحفظ ختم نبوت کے لئے صحابہ کرام نے بے مثال قربانیاں پیش کی ہیں۔مرزائیت کا دجل ظاہر کرنے کے لئے امت مسلمہ نے طویل جنگ لڑی۔امت مسلمہ کی سو سالہ جدوجہد کے نتیجہ میں قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیا گیا۔قادیانیوں کی سازش اور ارتدادی سرگرمیوں کے خلاف عالمی مجلس کی کوششوں کا آپ لوگ ساتھ دیں۔کانفرنس میں نقابت کے فرائض مولانا سید مبشر شاہ نے انجام دیئے۔مولانا نور الحق قادری اور قاضی شاہد اقبال پرجوش نعروں سے مجمع کو گرماتے رہے۔کانفرنس کا اختتام مفتی شہاب دین پوپلزئی کی رقت آمیز دعا پر ہوا۔جس کے بعد سامعین تحفظ ختم نبوت کے لئے نئے عظم اور جذبہ کے ساتھ رخصت ہوئے اور سات ستمبر کو لاہور مینار پاکستان میں سالانہ کانفرنس میں شرکت کی بھی دعوت عام دی گئی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.