بنیادی حقوق سے محروم سرن ویلی کے عوام نے علم بغاوت بلند کر دیا
سرن ویلی(بیورو چیف) لاوارث سرن ویلی کے مکینوں نے علم بغاوت بلند کردیا۔اپنے بنیادی حقوق کیلیے دمادم مست قلندر کا اعلان کردیا۔ہمیں پاکستانی شہری تسلیم کیا جائے یا پھر پوری سرن ویلی کو علاقہ غیر کادرجہ دیا جائے۔بنیادی حقوق کیلیے آخری حد تک جانے کا اعلان۔تفصیلات کے مطابق وادی سرن کی پانچ یونین یونین کونسلوں کے مکینوں نے محرومیوں اور ذیادتیوں کے خلاف سربکف ہوکر سڑکوں پر نکلنے کا فیصلہ کیا ہے۔علاقہ کے مکینوں کاکہنا ہیکہ ہمارے ساتھ امتیازی اور سوتیلیپن والا سلوک کیا جارہا ہے جوکہ اب کسی بھی طور ہمارے لیے قابل برداشت نہیں۔سیاسی قیادت نے علاقہ سے متعلق مکمل لاتعلقی اختیار کی ہوئی ہے جبکہ ہمارے ٹیکسوں پر عیاشیاں کرنے والے متعلقہ افسران کی عدم توجہی علاقہ بھر کے مکینوں کیلیے ناقابل برداشت ہوتی جارہی ہے۔وادی میں بجلی کا بحران دن بہ دن شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔موبائل کی ناقص ترین سروس نے صارفین کا جینا حرام کیا ہوا ہے۔سرن ویلی کی اہم ترین شاہراہ کھنڈرات کا منظر پیش کررہی ہے۔علاج کی بنیادی سہولیات کا فقدان عام ہوچکا ہے۔وادی کے بازاروں میں سکہ شاہی کا راج ہے اور انہیں کوئی بھی پوچھنے والا نہیں۔اسی طرح دیگر مسائل بھی ہمیشہ ہمیشہ کیلیے اہلیان علاقہ کے مقدر میں لکھ دیے گے ہیں۔اب ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے اور ہمارے پاس سڑکوں پر نکلنے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا۔اپنے حقوق کیلیے آخری حد تک جانے کا اعلان کرنے والے وادی سرن کے مکینوں نے مشترکہ طور پرمطالبہ پیش کیا ہے کہ ہمیں پاکستانی شہری تسلیم کرتے ہوے بنیادی حقوق فراہم کیے جائیں بصورت دیگر پوری سرن ویلی کو علاقہ غیر کادرجہ دیا جائے۔