بالاکوٹ سے ملنے والی نعش کا معمہ حل سالہ بچی کے قاتل ماں باپ نکلے

0

قلندرآباد (عتیق الرحمن شاہ سے) تین دن قبل نکہ پانی سے لاپتہ ہونے والی بچی کی نعش بالاکوٹ سے برآمد ہو گئی۔ پولیس کی تفتیش نے بچی کے قتل کے دو ملزمان گرفتار کر لیئے۔ اس بارے میں تھانہ مانگل پولیس ذرائع کے مطابق 23 جولائی کی رات گیارہ بجے تھانہ مانگل میں درج ہونے والی رپورٹ کے مطابق 12 سالہ نور حرم دختر شاہد سکنہ نکہ پانی کاذہنی توازن ٹھیک نہیں تھا وہ گھر سے دن چھ بجے نکل کرگم ہو گئی ہے۔ جب کہ اس رپورٹ کے درج ہونے سے آٹھ گھنٹے قبل ہی تھانہ بالاکوٹ کی حدود پودینہ بیلہ سے بچی کی نعش برآمد ہوئی جس پر تھانہ بالاکوٹ میں زیر دفعہ 302 ایف آئی آر درج ہو چکی تھی۔تھانہ مانگل میں درج رپورٹ کے مطابق نور حرم نے کالے رنگ کے کپڑے پہن رکھے تھے جب بچی کی نعش ملی تو اس کے کپڑے سرخ تھے۔تھانہ مانگل پولیس نے اپنے طور پر تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ بچی کو 23 تاریخ کو ہی اس کی ماں ساتھ لے کر بالاکوٹ کسی زیارت پرگئی تھی۔پولیس کو والدہ پر شک ہوا۔پولیس نے بچی کے والد شاہد اور اس کی بیوی عذرا بی بی کوگرفتار کرکے گمشدگی کے ڈرامے کا ڈراپ سین کردیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزمہ عذرا بی بی اپنی تیسری بچی کی ذہنی معذوری سے تنگ تھی وقوعہ کے روز وہ بچی کو لے کر بالاکوٹ پہنچی اور بچی کا گلا گھونٹ کر اسے مار ڈالا اور وہیں ایک گھر کے باہر پھینک رہی تھی کہ گھر سے ایک بچہ آ گیا۔ ملزمہ نے بچے سے کہا کہ میری یہ بچی بے ہوش ہے تم اس کا خیال رکھنا بچی کا والد گاڑی لے کر آئے گا اور ہم اسے ساتھ لے جائیں گے۔ یہ کہہ کر ملزمہ وہاں سے نکل گئی۔ بچے نے اپنے گھر والوں کو بتایاجب گھر والوں نے باہر آکر دیکھا تو بچی مری ہوئی تھی۔انہوں نے فوری طور پر بالاکوٹ پولیس کو مطلع کیا۔ دوسری طرف مانگل پولیس کو دوران تفتیش بالاکوٹ سے ملنے والی بچی کی نعش کے حوالے سے معلوم ہوا تو بچی کی شناخت کروا کے تھانہ مانگل نے بچی کی والدہ اور والد دونوں کو گرفتار کر کے بغرض تفتیش مانسہرہ پولیس کے حوالے کر دیا

Leave A Reply

Your email address will not be published.