تربیلہ ڈیم کی رائلٹی صوابی ودیگر اضلاع میں تقسیم کی جا رہی ہے
ہری پور (محمد جاوید عباسی) متاثرین تربیلہ ڈیم کے نوجوانوں کو معاشی طورپرمستحکم کرنے کیلئے انہیں ہنرمندی کے مواقع فراہم کئے جائیں، تربیلہ ڈیم کیلئے متاثرین کی لازوال قربانیاں ہیں، روز گارکے وسائل میں ڈپلومہ ہولڈر کو انٹرن شپ اور خواتین کو کمپیوٹر و دیگر کورسز وقت کا اہم تقاضہ ہے،تربیلہ ڈیم بنانے میں سب سے زیادہ نقصان متاثرین تربیلہ ڈیم کا ہوا ہے اگر ضلع ہر ی پورکے عوام ونوجوان طبقہ کو ہنرسازی جس میں ہیوی مشینری، کرین، ایکسویٹر،لوڈر ڈوزر، ڈمپر،گریڈروغیرہ سفیٹی مینجمنٹ سروے، کیلنیکل، الیکٹریکل پلمبرنگ، کمپیوٹر ایم ایس ورلڈ، ایکسل ودیگرترجیحی بنیادوں پرکورسسز اور ڈپلومے کروائے جائیں، تربیلہ ڈیم کی وجہ سے 112دیہات متاثر ہوئے،ان خیالات کااظہار ہری پور متاثرین تربیلہ ڈیم ہر مکتبہ فکر کے لوگوں نے کیا، عوامی حلقوں نے کہا اس ڈیم سے براہ راست 112گاؤں اجڑے، ڈیم سے ہونے والی آمدن ڈائریکٹ صرف متاثرین تربیلہ ڈیم کی بستیوں میں سکول، کالج گراؤنڈ کمپیوٹر، لیپ ٹاپ، سائنس لبیاٹری پر خرچ کی جائے یہ ضلعی سطح کی ضرورت ہے، جہاں قوم کے نونہال اپنے تجربات کے ذریعے ملک کا نام روشن کر سکیں، قابل غور با ت یہ ہے کہ تربیلہ ڈیم کیلئے تمام قربانیاں کھلابٹ کے 112گاؤں کے عوام نے دی، آج تربیلہ ڈیم کی رائلٹی صوابی ودیگر اضلاع میں بانٹی جارہی ہے ، جو متاثرین تربیلہ ڈیم کی حق تلفی ہے عوامی حلقوں نے کہا نوجوان نسل کے ساتھ اس ڈیم سے بننے والی بجلی سے بھی کھلابٹ کی عوام کو مستفید کیا جائے، آباؤ اجداد کی قربانیوں کے صلے میں 100یونٹ بجلی مفت کی جائے