فنڈز کی عدم فراہمی و ٹیکسز کی بھرمار پر کنٹریکٹر ایسوسی ایشن بھی سراپا احتجاج
مانسہرہ(خبرنگار خصوصی) بڑھتی ہوئی مہنگائی،فنڈز کی عدم فراہمی،نت نے ٹیکسوں کی بھرمار اور نیا شیڈول جاری نہ ہونے کے خلاف کنٹرکٹرز ایسوسی ایشن مانسہرہ سراپا احتجاج۔مطالبات منظور نہ ہونے پر صوبای اسمبلی کے سامنے احتجاج کا فیصلہ۔تفصیلات کے مطابق کنٹرکٹرزایسوسی ایشن کے صوبای ناب صدرارشاد خان،ضلعی جنرل سیکرٹری ملک سہیل،مدثرشاہ اور زاہد سخی خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ خیبر پختون خواہ کی حکومت کنٹرکٹرز کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہی ہے اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گے تو صوبای اسمبلی کے سامنے احتجاج کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری مشاورت کے بغیر نیا شیڈول وزیراعلی کو بھیجا گیاجس میں بہت غلطیاں ہیں۔مہنگایی عروج پر ہے اور ہمیں 2022کے ریٹ دیے جارہے ہیں سیمنٹ سریا اور دیگر میٹریل کی قیمتیں سمان سے باتیں کررہی ہیں۔انہوں نے کہا مانسہرہ ضلع کو فنڈزکی عدم فراہمی کی وجہ سے تعمیراتی کام رکے ہوئے ہیں جبکہ مارکیٹ کے حساب سے اضافی ریٹ بھی نہیں دیے جارہے۔حکومت کی غلط پالیسوں کی وجہ سے کنٹرکٹرز کا شعبہ تباہی کے دھانے پر کھڑا ہے جس سے نہ صرف سینکڑوں بلکہ ہزاروں لوگوں جن میں مستری،مزدوراور میٹریل سپلارز شامل ہیں کا روز گار وابسطہ ہے۔انہوں مزید کہا کہ ہم نے متعدد مرتبہ اپنے طالبات صوبای حکومت کے نوٹس میں لائے مگر کوی شنوای نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ مارکیٹ کے حساب سے بھی ریٹ نہیں بڑھائے جاتے جس کی وجہ سے کنٹرکٹرز ایسوسی ایشن کو کافی مشکلات کاسامنا کرنا پڑتا ہے اسی طرح ای ٹینڈرنگ میں بھی مسائل کھڑے کیے جاتے ہں ں۔کروڑوں روپے کے فنڈز پر پنچ نہ لگ سکا اور ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ یہ رقم کہاں گئی۔انہوں نے کہا ملک کے دیگر تین صوبوں میں نئے شیڈول بھی جاری کردیئے گئے جبکہ ان صوبوں میں کنٹرکٹرز کے مسال سنے جاتے ہیں مگر واحد ہمارا صوبہ خیبر پختون خواہ ہے جہاں پر کنٹرکٹرز کے مسائل اور مطالبات پر غور تک نہیں کیا جاتا۔کنٹرکٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے مطالبہ کیا کہ اگر مطالبات منظور نہ کیے گئے تو ابھی تو ہم پرامن احتجاج پر ہیں اس کے بعد مانسہرہ کی کمیونٹی،تاجران اور ہر مکتبہ فکر کے لوگوں کو اعتماد میں لیکر احتجاج کریں گے اس کے بعد صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاج کریں گے