The news is by your side.

سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدے کو انڈیا کے لیے ’بڑا دھچکا‘ کیوں قرار دیا جا رہا ہے؟

0

سعودی عرب اور جوہری ہتھیاروں سے لیس ملک پاکستان کے درمیان بدھ کو ہونے والے ایک باہمی سکیورٹی معاہدے پر ناصرف انڈین حکومت نے اپنا ردعمل دیا ہے بلکہ ملک کے دفاعی ماہرین بھی اس معاہدے پر بات کرتے اور اس پر اپنے خدشات کا اظہار کرتے نظر آ رہے ہیں۔

دونوں ممالک کے درمیان یہ سکیورٹی معاہدہ اسرائیل کی جانب سے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر حملے کے بعد طے پایا ہے اور پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر دیگر عرب ممالک بھی ایسا کوئی اشارہ دیتے ہیں، تو جیسا باہمی معاہدہ سعودی عرب کے ساتھ ہوا ہے پاکستان باقی (ممالک) کو بھی اس میں شامل کرنے پر غور کر سکتا ہے۔

اس معاہدے کو نہ صرف دونوں ممالک کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے بلکہ ماہرین کے مطابق مستقبل میں اِس کے مغربی ایشیا اور جنوبی ایشیا پر بھی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

سعودی عرب سے ہونے والے معاہدے کے بعد جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کسی بھی جارحیت کے خلاف مل کر کام کریں گے اور اگر کسی بھی ملک کے خلاف جارحیت کو دونوں ممالک کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔

اگرچہ اس معاہدے کی زیادہ تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئی ہیں تاہم پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اس معاہدے کی کوئی ذیلی یا خفیہ شرائط نہیں ہیں

Leave A Reply

Your email address will not be published.