نفسیاتی مریضوں کی تعداد ہرگزرتے دن کے ساتھ پاکستان میں بڑھ رہی ہے
نفسیاتی مریضوں کی تعداد ہرگزرتے دن کے ساتھ پاکستان میں بڑھ رہی ہے جس میں مختلف سماجی مسائل، دماغی صحت کو نظر انداز رکھنا، معاشرتی عدم توازن جیسے عوامل شامل ہیں سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے ان خیالات کا اظہار پاکستان سائیکاٹرسٹ سوسائٹی کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ پاکستان سائیکاٹرسٹ سوسائٹی کے وفد کی سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی سے صوبائی اسمبلی کے کانفرنس روم میں ہونے والی اس ملاقات میں فاؤنٹین ہاؤس پشاور کو درپیش مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ صوبائی وزیر صحت سید قاسم علی شاہ بھی اس موقع پر سپیکر اسمبلی کے ساتھ نشست پر موجود تھے۔ نفسیات کے ماہرین پر مشتمل وفد میں ڈاکٹر احسن نوید عرفان، پروفیسر خالد مفتی، ڈاکٹر ساجد داوڑ،پروفیسر سلطان، پروفیسر واجد علی، ڈاکٹر بشیر احمد، ڈاکٹر امجد اور دیگر نے سپیکر اسمبلی کے زیر صدارت ہونے والے اس اجلاس میں وزیر صحت سید قاسم علی شاہ کے سامنے تمام درپیش مسائل پر روشنی ڈالی جس میں سب سے اہم ہسپتال کے لیے فیکلٹی کے مسئلے کو حل کرنے میں صوبائی حکومت کا تعاون مانگا گیا جس پر وزیر صحت خیبر پختونخوا نے مثبت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صحت کے شعبے میں ہماری صوبائی حکومت سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے اور خاص کر دماغی صحت بہت حساس معاملہ ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، انھوں نے کہا فاؤنٹین ہاؤس پشاور جو کہ نفسیاتی مریضوں،منشیات کے عادی افراد کے علاج کے لیے بہترین ادارہ ثابت ہو سکتا ہے جس سے صوبے بھر کے لوگ فیض یاب ہوں گے لحاظہ حکومت اور شعبہ نفسیات کے ماہرین مل کر کام کریں گے، وزیر صحت نے موقع پر ہی فیکلٹی کی کمی کے مسئلے کو حل کرتے ہوئے یقین دہانی کروائی کہ پہلے مرحلے میں ہم ضروری سٹاف فراہم کر دیں گے اور پھر وقت کے ساتھ ساتھ مزید سٹاف کی کمی کو پورا کر دیا جائے گا۔ سپیکر بابر سلیم سواتی نے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر قاسم علی شاہ کو ذاتی دلچسپی دکھانے اور اس فورم کو باقائدہ وقت دینے پر شکریہ ادا کیا اور پاکستان سائیکاٹرسٹ سوسائٹی کی کاوشوں کو سراہا تے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کا اصل سرمایہ آپ لوگ ہیں کیونکہ آپ کی خدمات براہ راست انسانی زندگیوں کے لیے ہیں اور جس خدمت کے جذبے سے آپ سب لوگ یہاں آج اکھٹے ہوئے ہیں تو امید ہے آپ سب اسی تسلسل سے کام کرتے رہیں گے
