وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اہم اجلاس میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے بڑے آپریشن کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ اور تحصیل سطح پر فلڈ ریلیف کمیٹیاں قائم کر دی گئیں جبکہ متاثرین کو امداد کی فراہمی کے لیے آسان ترین طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت بھی دی گئی۔
سیلاب متاثرین کے لیے سروے فارم، موبائل ایپ اور مانیٹرنگ ڈیش بورڈ تیار کر لیا گیا ہےجس کی نگرانی وزیراعلیٰ خود کریں گی۔ مریم نواز نے متاثرہ علاقوں میں سڑکوں، پلوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی فوری بحالی کے بھی احکامات جاری کیے۔
محکمہ ریونیو کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے 27 اضلاع اور 64 تحصیلوں میں 3 ہزار 775 موضع سیلاب سے متاثر ہوئے۔ آفت کے نتیجے میں 63 ہزار 200 پکے اور 3 لاکھ 9 ہزار 684 کچے مکانات کو نقصان پہنچا۔ سروے ٹیموں میں اربن یونٹ، ریونیو، زراعت اور پاک فوج کے نمائندے شامل ہوں گے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ حکومت سیلاب متاثرین تک خود پہنچے گی اور زیادہ سے زیادہ کیمپ و پوائنٹس قائم کیے جائیں گے تاکہ کوئی متاثرہ خاندان امداد سے محروم نہ رہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ہر فرد کے نقصان کا ازالہ کیا جائے اور دل کھول کر متاثرین کی مدد کی جائے۔
