The news is by your side.

ریاض، آرامکو کا منافع مسلسل دسویں سہ ماہی میں کمی کا شکار

0


ریاض (آئی آئی پی) سعودی آئل کمپنی آرامکو کا خالص منافع مسلسل دسویں سہ ماہی میں کم ہوا ہے، جس کی وجہ خام تیل کی قیمتوں میں کمی اور پیداواری لاگت میں اضافہ بتایا جا رہا ہے۔گلف نیوز کے مطابق کمپنی نے 2025 کی دوسری سہ ماہی میں 19 فیصد کمی کے ساتھ 85.63 ارب ریال (22.8 ارب ڈالر) خالص منافع رپورٹ کیا، جو ماہرین کی توقعات سے کم رہا اور پچھلے چار سالوں کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔مستقل طور پر ڈیویڈنڈ کی ادائیگی کے باوجود، کمپنی کا فری کیش فلو 20 فیصد کم ہو کر 15.2 ارب ڈالر رہ گیا، جو کہ 21.36 ارب ڈالر کے سہ ماہی ڈیویڈنڈ کی ادائیگی کے لیے ناکافی ہے۔ کمپنی کا خالص قرضہ 24.7 ارب ڈالر سے بڑھ کر 30.8 ارب ڈالر ہو گیا، جس سے گیئرنگ ریشو 6.5 فیصد تک پہنچ گئی۔برینٹ خام تیل کی اوسط قیمت گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریبا 20 ڈالر فی بیرل کم ہو کر 68 ڈالر رہی، جو کہ آئی ایم ایف کے مطابق سعودی عرب کے بجٹ کو متوازن رکھنے کے لیے درکار 90 ڈالر فی بیرل کی سطح سے کافی کم ہے۔آرامکو پہلے ہی 2025 کے ڈیویڈنڈ کو کم کر کے 85 ارب ڈالر تک لانے کا اشارہ دے چکی ہے، تاہم کمپنی کی مالی حالت بدستور دبا کا شکار ہے۔ سی ای او امین ناصر کے مطابق کمپنی کو عالمی تیل کی طلب پر اعتماد ہے اور توقع ہے کہ 2025 کے دوسرے نصف میں یومیہ دو ملین بیرل سے زائد کا اضافہ ہوگا۔کمپنی نے سالانہ سرمایہ کاری کا ہدف 52 سے 58 ارب ڈالر برقرار رکھا ہے اور انفراسٹرکچر اثاثوں میں بیرونی سرمایہ کاری تلاش کر رہی ہے تاکہ فنڈز میں آسانی پیدا کی جا سکے۔سی ایف او زیاد المرشد نے بتایا کہ آرامکو مختلف قسم کے قرضہ جاتی ذرائع، جیسے کمرشل پیپر اور متنوع کرنسیوں میں اجرا، پر غور کر رہی ہے تاکہ مختلف سرمایہ کاروں کو متوجہ کیا جا سکے۔سی ای او امین ناصر نے منگل کو تجزیہ کاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے اپنی تیل کی زیادہ سے زیادہ پیداواری صلاحیت کو 12 ملین بیرل یومیہ پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور 13 ملین بیرل تک لے جانے کے منصوبے ترک کر دیے ہیں، جس کے بعد کچھ منصوبوں کی تکمیل کے نتیجے میں فعال رگز کی تعداد میں کمی آئی ہے۔بیکر ہیوز کے مطابق جولائی میں سعودی عرب میں تیل کے لیے سرگرم رگز کی تعداد دو دہائیوں کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔ تیل کی عالمی منڈی پر نظر رکھنے والے ماہرین کے لیے یہ ایک اہم اشاریہ ہے۔ بیکر ہیوز نے اتوار کو بتایا کہ پروڈکشن ٹیسٹنگ، کمپلیشنز، ورک اوورز اور زیرِ نقل و حرکت منصوبوں کو شامل کرتے ہوئے، مملکت میں 230 سے زائد ڈرلنگ رگز سرگرم ہیں۔ادھر آرامکو قدرتی گیس کی پیداوار میں تیزی سے اضافہ کر رہی ہے اور منصوبہ ہے کہ 2030 تک اس کی پیداوار 2021 کے مقابلے میں 60 فیصد سے زائد بڑھا دی جائے گی۔2025 میں آرامکو کے حصص کی کارکردگی عالمی حریفوں کے مقابلے میں کمزور رہی، اور اب تک اس سال 14 فیصد کمی کا شکار ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب ایکسون موبل اور شیورون جیسی مغربی کمپنیاں زیادہ پیداوار کے باعث توقعات سے بہتر کارکردگی دکھا چکی ہیں، شیل نے بھی اندازوں کو پیچھے چھوڑا، تاہم ٹوٹل انرجیز اپنی توقعات پر پوری نہیں اتر سکی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.