ہزارہ کے واحد مزاحمتی ٹی بی سنٹر کو تالے لگا کر بند کر دیا
ایوب میڈیکل کمپلیکس ایبٹ آباد انتظامیہ نے صوبائی حکومت کی صحت پالیسی کو نظر انداز کرتے ہوئے ہزارہ کے واحد مزاحمتی ٹی بی سنٹر کو تالے لگا کر بند کر دیا،تفصیلات کے مطابق 2012 سے ایوب میڈیکل کمپلیکس ہسپتال ایبٹ آباد میں قائم مزاحمتی ٹی بی سنٹر کو ہسپتال انتظامیہ نے تالے لگا کر سٹاف کو بیدخل کر دیا ہے،مزاحمتی ٹی بی سنٹر کی بندش سے ہر ماہ مستفید ہونے والے سینکڑوں مریضوں کی مشکلات میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے،انچارج مزاحمتی ٹی بی سنٹر ڈاکٹر سردار شاہد ولی نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ سنٹر 2012 میں اُسوقت کے چیف ایگزیکٹو کی اجازت سے ایوب میڈیکل کمپلیکس میں شروع ہوا تھا جسکا سارا خرچہ نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام نے کیا تھا،سنٹر میں اسوقت کروڑوں مالیت کی 03 لیبارٹریز موجود ہیں جہاں ہزارہ بھر سے لوگ اپنا علاج کروانے آتے ہیں،سنٹر کی بندش سے مریضوں کو ادویات کی فراہمی میں بھی مشکلات کا سامنا ہو گا اور اگر مزاحمتی ٹی بی کے مریضوں کو ایک دن بھی ادویات نہ ملیں تو اُنھیں دوبارہ سے کورس شروع کرنا پڑتا ہے،اُنھوں نے مزید بتایا کہ 26 اکتوبر 2023 کو صوبائی ٹی بی کںٹرول پروگرام کی ایڈوائز پر اس سنٹر کو ایوب میڈیکل کمپلیکس میں اپنی جگہ ہی کام کرنے کے لیے باقاعدہ محکمہ صحت نے ایک لیٹر بھی جاری کیا تھا تاہم منگل کے روز ہسپتال انتظامیہ نے اچانک سیکیورٹی سٹاف کے ہمراہ آ کر سنٹر کو تالا لگا دیا حالانکہ سنٹر کے اندر کروڑوں کی ادویات موجود ہیں جنکے خراب ہونے کا بھی اندیشہ ہے،ڈاکٹر سردار شاہد ولی نے بتایا کہ سنٹر سے ہر ماہ 08 سو سے زائد مریض استفادہ حاصل کر رہے ہیں جہاں اُنھیں مزاحمتی ٹی بی کی تشخیص سے لیکر ادویات اور علاج کی مکمل سہولت فراہم کی جاتی ہے،ترجمان ایوب میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کا کہنا ہے کہ مذکورہ سنٹر ہسپتال سے منسلک نہیں ہے اور نہ ہی ہسپتال کا سنٹر سے کوئی معاہدہ ہے،ٹی بی سنٹر ڈی ایچ او آفس میں بھی موجود ہے جہاں مریضوں کا علاج ممکن ہے جبکہ حکومت کی طرف سے ہدایت ہے کہ کانگو اور دیگر خطرناک بیماریوں سے متاثرہ مریضوں کے لیے علحیدہ جگہ بنائی جائے،ہسپتال کے پاس جگہ کم ہونے کے باعث مزاحمتی ٹی بی سنٹر کو بند کیا گیا،ایک سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ سنٹر کی بندش سے قبل انکی انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا تھا،سنٹر انتظامیہ کو اب بھی یہ ہی کہا گیا ہے کہ وہ اپنا سامان کسی بھی وقت دوسری جگہ منتقل کر سکتے ہیں۔
