واسا کے احتجاج کرنے والے ملازمین کے مطالبات تسلیم کر لیئے گئے
ایبٹ آباد(نمائندہ خصوصی)صوبائی حکومت کے احکامات کی روشنی میں واٹر اینڈ سینی ٹیشن(واسا)نے صفائی پرمعمور اہلکاروں کی تنخواں میں اضافہ کے لئے احتجاج پر مطالبات کی منظوری کرتے ہوئے مکمل یقین دہانی کرادی ہے۔سینی ٹیشن ورکر یونین ٹی ایم اے کے جنرل سیکرٹری ظہیر شیخ کی رہائش گاہ پر کامیاب مذاکرات کے بعد مطالبات کو تسلیم کر لیاگیاہے۔خیبر پختون خوا حکومت نے بجٹ میں ڈیلی ویجز کی تنخواہوہ 36 ہزار اور مستقل ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کی منظوری دی تھی جس کی عدم ادائیگی پر سینی ٹیشن ورکر یونین ٹی ایم اے ایبٹ آباد نے پرامن احتجاج شروع کیاتھا۔اور کام چھوڑ ہڑتال کی دھمکی بھی دی تھی۔اس حوالہ سے جمعہ کے روز واساایبٹ آباد کے ایچ آر شعبہ کے افسران نے سینی ٹیشن ورکر یونین کے جنرل سیکرٹری ظہیر شیخ کی رہائش گاہ مذاکرات کرکے چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری کی یقین دہانی کرائی ہے۔جس پر احتجاج کو موخر کیاگیا۔واضح رہے کہ ٹی ایم اے سینی ٹیشن ورکر یونین اورواٹراینڈ سینی ٹیشن ورک(واسا)صفائی کے عملہ نے مطالبات کی منظوری کے لئے پرامن احتجاج شروع کیاتھا۔خیبر پختون خواہ حکومت کے احکامات کے مطابق تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ،سپروائزر کی پروموشن،کنڑیکٹ ملازمین کی مستقلی،مکمل یونیفارم اورسامان،ڈیپوٹیشن الاونس میں 20 فیصد اضافہ،ڈرائیورز کی بند انکریمنٹ کی بحالی،عملہ کی کمی کو پوری کرنے سمیت 8 نکاتی چارٹرڈ آف ڈیمانڈ کی منظوری کے لئے بغیر یونیفارم اہلکارصفائی کاکام سر انجام دے رہے تھے۔سینی ٹیشن ورکر یونین ٹی ایم اے ایبٹ آباد کے جنرل سیکرٹری ظہیر شیخ کاکہناتھاواسا انتظامیہ کوبارہاآگاہ کرنے کے باوجود کسی بھی قسم کانوٹس نہیں لیاگیاتھا اورمطالبات منظوری سے انکارکیاگیاتھا۔پہلے مرحلہ میں صفائی پر معمور اہلکار بغیر یونیفارم کام کر تے رہے ہیں۔جنہوں نے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کافیصلہ کیاتھا۔