ختم نبوتؐ پر جانیں قربان کر سکتے ہیں لیکن کوئی ترمیم برداشت نہیں کر سکتے

0

حویلیاں (نمائندہ شمال)حویلیاں مرکزی جامع مسجد میں ختم نبوت کانفرنس پاکستان کے نامور عالم دین مفتی عمر رحمانی کا خصوصی خطاب ختم نبوت پر جانیں قربان کر سکتے ہیں لیکن اس میں کوئی بال برابر ترمیم برداشت نہیں کی جاسکتی ختم نبوت پر سپریم کورٹ کا فیصلہ متنازعہ فیصلہ کو مسترد کرتے ہیں، مبارک ثانی قادیانی کیس کی ریویو پٹیشن آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہے، سپریم کورٹ نے متنازعہ فیصلہ محفوظ کیا تھا وہ 24 جولائی 2024 کو سنایا گیا ان خیالات کا اظہار مرکزی جامع مسجد حویلیاں میں مفتی عمر رحمانی نے کیا انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین، امتناع قادیانیت آرڈیننس کے سراسر خلاف ہے جس میں تحریف شدہ قرآن پاک کی اشاعت کے فیصلے کو بحال رکھا گیا ہے، جو قادیانیت نوازی پر مبنی ہے مقررین نے کہا کہ غیر مسلموں کوگھروں، عبادت۔خانوں اور چاردیواری میں ارتدادی سرگرمیوں کا حق حاصل ہے لیکن کسی کو بھی اسلام کا نام استعمال کرنے کا حق نہیں انہوں نے کہا اس فیصلہ سے قادیانیوں کو قرآن وسنت اور آئین پاکستان کے خلاف اسلام اور پیغمبر اسلام کی اہانت کرنے کی کھلی آزادی دی گئی ہے، جو کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی۔قانون نافذ کرنے والے ادارے یہ بات با خوبی جانتے ہیں کہ جرم چار دیواری میں بھی جرم ہے۔ بغاوت چار میں بھی بغاوت ہے۔ چوری، بدکاری اور قتل وغیرہ چار دیواری میں بھی جرم ہیں کیا قتل، چوری، بدکاری اور دیگر جرائم چار دیواری میں جرم نہیں ہوتے اور کیا چار دیواری میں ہونے والے جرائم پرمختلف ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ کے فیصلے موجود نہیں ہیں؟ جب یہ جرائم چاردیواری میں جرم تو توہین رسالت، انکار ختم نبوت اور اسلام سے بغاوت جرم کیوں نہیں؟ سپریم کورٹ کے اس متنازعہ فیصلہ سے پوری امت ہیجان کی کیفیت میں ہے۔ تمام جماعتیں اس پر سراپا احتجاج ہیں انھوں نے کہا کہ امت مسلمہ تحفظ ختم نبوت سپریم کورٹ کے اس فیصلہ کو یکسر مسترد کرتی ہے

Leave A Reply

Your email address will not be published.