مانسہرہ، منڈھی آرام گلی روڈ، اہم سیاحتی منصوبے تاحال کھٹائی کا شکار

0

سرن ویلی(بیورو چیف)منڈھی آرام گلی روڈ کے اہم سیاحتی منصوبے میں محکمہ جنگلات کے پی کے نے حکم امتناعی حاصل کرنے کیتین سال بعد این او سی کیلیے پانچ کروڑ کی مٹھائی کامطالبہ پیش کیاتھا جس کی وجہ سے علاقے کااہم ترین منصوبہ مسلسل کھٹائی میں پڑا رہا۔سابق نگران صوبائی وزیر احمد جان خان جن کا تعلق سرن ویلی کے علاقے بھوگڑمنگ سے ہے نے اپنے دور وزارت میں منصوبے کا این او سی حاصل کرکے اہم کارنامہ سرانجام دیا تھا۔این او سی جاری ہونے کے کچھ ہی ماہ بعد نگران صوبائی حکومت کی مدت پوری ہوچکی تھی جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے محکمہ جنگلات نے منصوبے کی راہ میں ایک بار پھر روڑے اٹکانے شروع کردیئے جس کے نتیجے میں تاحال منصوبہ کٹھائی کاشکار ہے۔اس سلسلے میں علاقہ بھر کے عوام میں محکمہ جنگلات کے اعلی افسران کے خلاف غم وغصے کی شدید لہر پائی جاتی ہے۔علاقہ کے مکینوں کاکہنا ہے کہ منڈھی تا آرام گلی جگہ جگہ سرکاری جنگلات کی ونڈ فالز پڑی ہیں جن میں سے زیادہ تر موقع پر ہی گل سڑ چکی ہیں۔اگر محکمہ جنگلات کے اعلی افسران میں اہلیت کا فقدان نہ ہوتا اورمحکمے کی کوئی ٹھوس پالیسی ہوتی تو قیمتی لکڑ کوضائع ہونے سے بچایاجاسکتاتھااور باقی درختان کو جن میں سپروس،بیاڑ اور دیودیار کے درختان شامل ہیں کارآمد بنا کر کروڑوں روپے ملکی خزانے میں جمع کرائے جا سکتے تھے لیکن لیکن مجاز افسران کی عدم توجہی کے نتیجے میں باقی ماندہ درختان کے مقدر میں اسی مٹی کے اندر گلنا اورسڑنا لکھ دیا گیا ہے۔ایک طرف محکمہ سرکاری جنگلات کے نقصان پر مکمل لاتعلقی اختیار کیے ہوئے ہے جبکہ دوسری طرف وادی کے اہم ترین سیاحتی منصوبے کی راہ میں مسلسل رکاوٹ کا موجب بناہوا ہے۔حالات کے تیور بتلا رہے ہیں کہ محکمہ جنگلات کے اعلی افسران کیلئے عمدہ معیار کی مٹھائی کا انتظام کیے بغیر سڑک کی تعمیر کا سیاحتی منصوبہ آگے کا سفر جاری نہیں رکھ سکتا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.