ہری پور(محمد جاوید عباسی سے)سابقہ پی ٹی آئی دورمیں کی جانے والی میگاکرپشن بلین ٹریز کی آڑ میں اربوں روپے کے گھپلے بے نقاب نہ ہو سکے،قومی خزانے کو نقصان دینے والوں کو احتساب کون کرے گا،ہری پور کی طرح ہر ضلع خصوصاًپہاڑی اضلاع ہری پور،غازی،حویلیاں، ایبٹ آباد مانسہرہ میں بلین ٹریز کے نام پر لگائے جانے والے پودے کہاں ہیں کتنے لگے کس نے لگائے ان کو کس قیمت پر خریدا گیا اور سرکاری فائم میں کیا ریٹ لگایا گیا اس کا کسی کو پتہ نہیں سابقہ پی ٹی آئی دور کے پی کے میں بلین ٹریز کی طرح اور کتنے ایسے پراجیکٹ چلے کہ جن میں ایک چیز کی قیمت قدر نہیں اور یہاں سے کرپشن کا راستہ کھلتا ہے کتنی نرسیاں قائم کی گئیں ان کو کتنا مال دیا گیا کتنے پیسے دیے گئے اورنرسیوں سے کتنامال اٹھایاگیااوروہکہاں لگایاگیاایک ارب پودوں میں کرپشن بھی اربوں میں کی گئی یہ پیسہ کسی شخص کے جیب سے نہیں صوبائی خزانے سے نکلااور پھر ہر ضلع کے ایم پی اے کے جیبوں میں گیاکیونکہ اس پراجیکٹ میں تیار اور فروخت اورلگائے گئے پودوں کاحساب نہیں ہو سکتا تو پھر کون یہ معلوم کر سکتا ہے ضرورت امر کی ہے کہ اتنی بڑی میگاکرپشن کو کون بے نقاب کرے گا