سرکاری اراضی سے قابض مافیا کیخلاف دعوؤں کی بجائے عملی کارروائی ہونی چاہیے

0

سرکاری محکموں کی اراضی جو کہ قبضہ مافیا کے پاس ہے تاحال قبضہ مافیا سے نہ تو زمین واگزار کروائی جا سکی ہے اور نہ ہی ان کیخلاف کوئی دیگر کارروائی عمل میں لائی جا سکی ہے۔ ہزارہ بھر میں اس وقت شہروں سمیت دیہی علاقوں باالخصوص سیاحتی مقامات پر جتنی بھی سرکاری اراضی پر اس کی نصف مبینہ طور پر سرکاری محکموں کے اہلکاروں اور افسران کی ملی بھگت کے سبب قبضہ مافیا کے قبضہ میں ہے۔ ہزاروں کنال سرکاری اراضی پر قبضہ کر کے قبضہ گروپوں کی طرف سے بڑے بڑے ہوٹلز، مارکیٹیں، دکانیں اور مکانات بھی تعمیر کر رکھے ہیں۔ سرکاری محکموں کے افسران سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھنے کے باوجود بھی قبضہ مافیا کیخلاف کارروائی سے قاصر ہیں کیونکہ قبضہ مافیا انتہائی بااثر شخصیات ہیں جبکہ سرکاری محکموں افسران ایسی بااثر شخصیات کیخلاف اگر کارروائی کرنا بھی چاہیں تو اوپر سے آنے والی ہدایات کے بعد ان کے قدم وہیں رک جاتے ہیں جس کی وجہ سے یہ ہزاروں کنال اراضی تاحال واگزار نہیں کروائی جا سکی ہے۔ ہزاروں کنال اراضی سرکاری محکموں سے واگزار کروانے کیلئے ٹیمیں تشکیل دی جائیں جوکہ سرکاری محکموں کی اراضی سے متعلق جملہ معلومات حاصل کرنے کے بعد شہروں سمیت گرد و نواح میں موجود سرکاری اراضی کو واگزار کروانے کیلئے آپریشن کر سکیں۔ سرکاری اراضی واگزار کروانے کے ساتھ ساتھ اراضی پر قبضہ کرنے والوں کو بھی اراضی واگزار کروانے کے بعد نہ چھوڑا جائے بلکہ ان کیخلاف بھی سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے پر سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی شخص سرکاری محکموں کی اراضی پر قابض نہ ہو سکے اس کے ساتھ ساتھ سرکاری محکموں کے متعلقہ افسران کیخلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے جن کی ملی بھگت اور غفلت کے سبب سرکاری املاک کو نقصانات پہنچ رہے ہیں

Leave A Reply

Your email address will not be published.