قادیانی مبارک احمد ثانی کیس،سپریم کورٹ متنازعہ فیصلہ پر احتجاج کا فیصلہ
مانسہرہ(سٹی رپورٹر+چیف کرائم رپورٹر)قادیانی مبارک احمد ثانی کیس پر سپریم کورٹ کا متنازعہ فیصلہ،مبارک احمد ثانی قادیانی کیس کی ریویوپٹیشن میں سپریم کورٹ نے جو فیصلہ محفوظ کیا تھا وہ آج 24جولائی 2024 کو سنایا گیا۔ فیصلہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین، امتناعی قادیانیت آرڈیننس اور پانچ رکنی بینچ ظہیر الدین بنام سرکار 1993 کے سراسر خلاف ہے۔تحریف شدہ قرآن پاک کی اشاعت کے فیصلے کو بحال رکھا گیا ہے،جو قادیانیت نوازی پر مبنی ہے۔ریویو پٹیشن میں جو شقیں زیر بحث تھیں ان کی سرے سے وضاحت نہیں کی گئی بلکہ سپریم کورٹ کے 1993 کے فیصلے پر نوٹ لگاتے ہوئے کہا گیا کہ قادیانیوں کو اپنے اداروں، گھروں، عبادت خانوں اورچاردیواری میں ارتدادی سرگرمیوں کا حق حاصل ہے۔ اس فیصلہ سے قادیانیوں کو قرآن و سنت اور آئین پاکستان کے خلاف اسلام اور پیغمبر اسلام کی اہانت کرنے کی کھلی آزادی دی گئی ہے، جو کسی صورت برداشت نہیں کی جا سکتی۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے یہ بات باخوبی جانتے ہیں کہ جرم چاردیواری میں بھی جرم ہے۔ بغاوت چار دیواری میں بھی بغاوت ہے۔ چوری، بدکاری اور قتل وغیرہ چاردیواری میں بھی جرم ہیں۔کیا قتل، چوری، بدکاری اور دیگر جرائم چاردیواری میں جرم نہیں ہوتے اورکیا چار دیواری میں ہونے والے جرائم پر مختلف ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ کے فیصلے موجود نہیں ہیں؟ جب یہ جرائم چاردیواری میں جرم تو توہین رسالت، انکار ختم نبوت اور اسلام سے بغاوت جرم کیوں نہیں؟ سپریم کورٹ کے اس متنازعہ فیصلہ سے پوری امت ہیجان کی کیفیت میں ہے۔ تمام جماعتیں اس پر سراپا احتجاج ہیں۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت سپریم کورٹ کے اس فیصلہ کو یکسر مسترد کرتی ہے۔ علاوہ ازیں قانونی و آئینی مشیروں اور مذہبی جماعتوں کے سربراہان سے مشاورت کا عمل جاری ہے۔ جلد اگلا لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ان شاء اللہ۔ اس فیصلے کے خلاف تمام دینی، سیاسی، سماجی جماعتیں، وکلا برادری، اور ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے عوام و خاص سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ مرکزی قیادت کی کال کا انتظار کریں اور جس وقت احتجاجی کال دی جائے تو ہر مسلمان اپنے گھر سے نکل کر احتجاج میں بھر پور اپنا حصہ ڈالے اور یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک یہ فیصلہ واپس نہیں لیا جائے گا۔ اس سلسلے میں تحفظ ختم نبوت یوتھ فورس ضلع مانسہرہ کے امیر عابدلغمانی اور دیگر ساتھی کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس میں کی گئی۔