دہشتگردی کا مقابلہ صرف فوج نہیں بلکہ پوری قوم نے کرنا ہے،جنرل (ر)عبدالقیوم
تناول(نامہ نگار خصوصی)پاکستان دہشتگردی کی زد میں ہے اور پوری دنیا میں چوتھا بری طرح متاثر ملک گردانا جا رہا ہے جو ایک چونکا دینے والی حقیقت ہے دہشت گردی کی وجہ سے2022 میں 980لوگوں نے پاکستان کی سلامتی اور دفاع کی خاطر جام شہادت نوش کیاجبکہ 2023میں یہ تعداد بڑھ کر 1524ہوگئی اس کے علاوہ 1440زخمی بھی ہوئے 2024میں تقریباً 575شہادتیں ہو چکی ہیں جن میں 137فوجی جوان اور آفیسرز بھی شامل ہیں ان خیالات کا اظہار پاکستان ایکس سروس مین سو سائٹی کے صدر جنرل(ر) عبدالقیوم نے پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان حالت جنگ میں ہے 13000فوجی ملکی دفاع میں دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں یہ صورت حال بلکل نا قابل قبول ہے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ ان حقائق سے آگاہ نہیں وہ عزم استحکام پاکستان کے تصور پر اپنے تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں لیکن جن لوگوں کو ان حالات کابخوبی علم ہے وہ صرف اپنی سیاست چمکانے کیلئے اسمبلیوں میں قرار دادیں منظور کروا رہے ہیں یہ ریاست کے خلاف ایک گھناؤنے جرم میں شریک ہو رہے ہیں دہشت گردی کامقابلہ صرف فوج نہیں بلکہ پوری قوم نے کرنا ہے ریاست ہے تو ہماری سیاست ہے۔جنرل عبدالقیوم نے شہداء کے لواحقین کاخیال رکھنے پر افواج پاکستان کا شکریہ ادا کیااورحکومت سے بھرپور اپیل کی کہ جونیئر ترین سپاہیوں کی ریٹائرمنٹ کے بعد اور خصوصاًشہیدوں کی بیواؤں کی پینشنز37000روپے سے کم نہیں ہونی چاہئے ماہانہ پینشن میں 15فیصد اضافے کافی نہیں۔جنرل عبدالقیوم نے مطالبہ کیا کہ گریڈ 20اور اس سے اوپر سارے ملازمین کی پنشن میں اضافے میں 5فیصد کٹوتی لگاکر چھوٹے رینک پرکام کرنے والوں کی پینشن میں 15فیصد کی بجائے 25فیصد کا اضافی آسانی سے کیاجاسکتا ہے پریس کانفرنس میں نائب صدر Pess جنرل (ر)کمال اکبر،سینئر نائب صدرPess ایڈمرل عبدالحلیم،سیکرٹری جنرل Pess کموڈور ایم ارشد خان،صدر میر پورPess میجر خضر راجہ،چیف آرگنائزرPess عزیز احمد اعوان،آفس سیکرٹریPess خالد محمود قاضی اوردیگر بھی شریک تھے