آپریشن عزم استحکام کی مخالفت کرنیوالے امن قیام کیلئے جواز بھی پیش کریں
ایبٹ آباد(نمائندہ خصوصی) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ آپریشن عزم استحکام کی مخالفت کرنے والے امن کے قیام کے لئے جواز بھی پیش کریں۔ جو بھی ملک کے آئین اور قانون کو نہیں مانتا اس کے ساتھ کوئی مذاکرت نہیں ہو سکتے۔پاکستان کا ایک صوبہ جل رہا ہے۔سب چیزوں کو چھوڑ کر آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے۔ صوبہ میں امن امان کی صورتحال اچھی نہیں ہے۔سیاسی اختلافات بھلا کر امن کی بات کرنی چائیے۔تحریک انصاف کی صوبہ میں 10 سال سے حکومت ہے۔بنوں سمیت دیگر اضلاع میں فوج،پولیس،میڈیا کے علاہ دوسرے لوگ شہید ہورہے ہیں۔صوبائی حکومت کا اسمبلی کا سیشن ہوا تو شہدا کو خراج تحسین تک پیش نہیں کیا گیا۔صرف یہ بات کی کہ پی ٹی آئی بین ہوگی یا نہیں۔جن کے پاس دلیل نہیں ہوتی وہ گالم گلوچ کی سیاست کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایبٹ آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر امجد آفریدی،صوبائی صدر محمد علی شاہ باچا،جنرل سیکرٹری شجاع سالم عرف شازی خان،ڈویزنل صدر ملک فاروق پیپلز پارٹی ضلع ایبٹ آباد کے صدر سابق امیدوار قومی اسمبلی سید سلیم شاہ اور دیگر بھی موجود تھے۔گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا وزیر اعلی کے حلقہ میں بھتے لئے جا رہے ہیں۔2008 سے 2013 تک پیپلز پارٹی نے بارڈ کو سیل کرکے امن قائم کیا تھا۔ان کے دور میں بدامنی ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبہ میں روزگار کے لیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ماضی میں پیپلز پارٹی نے چین کے ساتھ بیٹھ کر انڈسٹریل زون بنائے تھے اس کو فعال بنانے کے لئے مرکز کے ساتھ بات جاری رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت آج مرکز سے فنڈ نہ ملنے کا رونا رو رہی ہے چند سال قبل ان کی مرکز میں حکومت تھی اس وقت کیوں خاموش تھے۔گورنر کا کہنا تھا دلیل اور دلائل سے مرکز کے ساتھ بات کرکے صوبہ کا حق لیں گے۔ضم اضلاع کے لئے جو فنڈ منظور کئے گئے وہ وہاں کم خرچ ہوئے۔صوبائی حکومت اس میں امانت میں خیانت کر رہی ہے۔خیبر پختون خوا چشمہ لفٹ کینال پر کبھی کسی نے بات نہیں کی اب وزیر اعظم کے تعاون سے جلد افتتاح کریں گے۔انہوں نے کہا کہ صوبہ میں 90 ہزار بیرل گیس پیدا کی جا رہی ہے۔بجلی ہم بنا رہے ہیں۔لیکن لوڈ شیڈنگ سب سے زیادہ خیبر پختونخوا میں ہے۔آئینی طور پر پہلا حق خیبر پختون خوا کا ہے۔ اس کا حصہ لیں۔اسی طرح جب گندم کا سیزن آتا ہے۔تو پنجاب کا ایک بابو کھڑا ہوکر بند کردیتا ہے۔ہم بجلی اور گیس دے رہے ہیں۔گورنر خیبر پختونخوا کا مذید کہناتھا خیبر پختون خوا کی34 یونیورسٹیز میں سے 26 میں وائس چانسلرز نہیں ہیں۔یہ جھوٹ بول رہے ہیں، سمری گورنر کے پاس پڑی ہیں۔تعلیم کے لئے تین ارب کا انہوں نے فنڈ مختص کیا جب کہ ان مدمقابل دوسرے صوبوں میں اس سے زاہد ہیں۔تحریک انصاف کا یہ دعوی ہے وہ نوجوانوں کی جماعت ہے۔لیکن نوجوانوں کے لئے کوئی خاص اقدام نہیں اٹھائے۔کھیلوں کے میدان غیر آباد ہیں۔کرکٹ کی اکیڈمیز نہیں ہے۔ہم ساوتھ پشاور اور ایبٹ آباد میں کرکٹ اکیڈمی بنائیں گے۔گورنر فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا جن کے پاس دلیل نہیں ہوتی وہ گالم گلوچ کی سیاست کرتے ہیں۔صحت کے حوالہ سے بات کریں تو موازنہ کریں خیبر پختونخوا سے کتنے لوگ سندھ میں گئے اور سندھ سے کتنے لوگ خیبر پختونخوا علاج کے لئے آئے ہیں۔فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا ہمیشہ کہا کہ گورنر ہاس صوبائی حکومت اور مرکز کے درمیان پل کا کردار ادا کرے گا لیکن یہ تعاون کرنے کو تیار نہیں۔بنوں میں سازشی عناصر کو بے نقاب کیا جائے۔صوبہ کے عوام نے بڑی قربانی دی ہیں عوام کو دوبارہ اس آگ میں نہ دھکیلا جائے۔پرامن احتجاج ہر کسی کا جمہوری حق ہے۔لیکن ان کا ہمیشہ جلا گھیرا کا وطیرہ رہا ہے۔گورنر کا کہنا تھا عمران خان کا فیصلہ کسی نے نہیں بلکہ عدالت نے کرنا ہے خود عمران خان کا کہنا تھا پاکستان میں کسی سیاسی قیدی کو مراعات نہ ملیں تو آج کیوں مانگ رہے ہیں۔تحریک انصاف والے ریٹائرڈ فوجیوں کے گلے پڑتے ہیں۔اور حاضر سروس سے امیدیں لگاتے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن زیرک سیاستدان ہیں وہ چن چن کر ان سے بدلہ لے رہے ہیں۔خیبر پختون خوا میں مال غنیمت سنی اتحاد اور پی ٹی آئی میں تقسیم کی گئیں۔انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا وہ صوبہ کو اندھیروں سے نکالنے کے لئے مل کر کوشش کریں۔انہوں نے کہا ہے کہ میڈیا کے ساتھ ہمیشہ لیزان رکھا ہے۔صحافیوں کی استعداد کار بڑھانے کے لئے کام کریں گے اور مسائل کوحل کرنے میں مایوس نہیں کریں گے۔پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اظہار رائے کی بات کی ہے۔انہوں نے ایبٹ آباد یونیورسٹی میں بے قاعدگیوں کی نشاندہی پر نوٹس لیا ہے جلد شفاف انکوائری کی یقین دہانی کرائی ہے۔قبل ازیں پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر محمد علی باچا نے بھی پارٹی کی تنظیم سازی کے حوالہ سے گفتگو کی۔دریں اثنا صدر ایبٹ آباد پریس کلب محمد شاہد چوہدری،جنرل سیکرٹری سردار شفیق احمد نے پریس کلب کے کردار اور صحافیوں کی فلاح وبہبود کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔اور مسائل پر بھی روشنی ڈالی۔