حطارانڈسٹریل اسٹیٹ میں لیبرکا استحصال، نام نہاد تنظیمیں خاموش
ہریپور(گل جان خان سے)حطار انڈسٹریل اسٹیٹ میں اندھے قانون کا بول بالا،متعلقہ محکمے لیبر کے حقوق کے رکھوالے نام نہاد تنظیمیں خاموش عرصہ دراز سے ملازمین کرنے والے مزدور اپنے حقوق سے محروم متعلقہ محکموں کی دانستہ چشم پوشی سے ٹھیکہ داری نظام رائج مزدور کو کم اجرت کے علاوہ بونس اور میڈیکل انشورنس کی سہولت میسر نہیں دس دس سال کے دیہاڑی دار مزدور غربت کی جگہ میں پس رہے ہیں ٹھیکہ دار جب مرضی ملازمت سے نکال دے نہ اولڈ بینیفٹ کی سہولت میسر اور نہ 60سالہ پنشن کا حصول ممکن لیبر لاء کے رکھوالے خاموش حطار انڈسٹری میں آج بھی مزدور اپنی بنیادی سہولتوں کے حصول کیک لیے ترس رہا ہے حقوق کے دعوے دار تنظیمیں صرف کاغزی کاروائی کرکے پیسے ہڑپ کرنے کے چکر میں سرمایہ داروں کی ہم راز بن چکی ہیں ملازمین کا عرصہ دراز سے استحصال کیاجارہا ہے حکومتی اعلانات کو پس پشت ڈال کر من مرضی کرکے مزدور کو کم اجرت پر رکھا جاتا ہے پنجاب سے لائے گئے مزدوروں کو بھی ٹھیکہ پر کام دیاجاتا ہے اگر متعلقہ محکمہ مزدور کے حقوق کی تنظیمیں صحیح طور پر کام کریں تو مزدوروں کو ان کے حقوق مل سکتے ہیں پی ٹی آئی کی حکومت مزدور خوشحال پالیسی پر عمل درآمد کروا کر مزدوروں کے حقوق دلانے میں اپنا کردار اد اکرے