مانسہرہ (ڈسٹرکٹ رپورٹر) صوبہ خیبرپختونخواہ میں مقامی حکومتوں کے انتخابات ہوئے ڈھائی سال سے زیادہ عرصہ ہونے کے باوجود بھی بلدیاتی نظام فعال نہ ہوسکا۔ مقامی حکومتوں کو ترقیاتی کاموں،عوام کو خدمات فراہمی کے لیے ایک روپیہ فنڈ جاری نا ہوسکے بلکہ آئے روز ترامیم،اختیارات میں کمی،صوبائی حکومت کی طرف سے جاری ہونے والے ہر حکم نامے میں بھرپور ذیادہ سے ذیادہ کوشش مقامی حکومتوں کو ناکام بنانے کے لیے کی جاتی ہیں۔صوبائی حکومت کی طرف سے گزشتہ روز بلدیاتی نمائندوں سے مالی اختیارات واپس لینے کے حوالہ سے ایکشن کونسل لوکل کونسلز ایسویشن خیبرپختونخواہ کے صدر حمایت اللہ معیار مئیر مردان،ترجمان عزیز اللہ خان مروت تحصیل چیئرمین سرائے نورنگ،ہارون صفت تحصیل چیئرمین پشتخرہ پشاور،عطااللہ ترند تحصیل چیئرمین بٹگرام،رفیع اللہ خان تحصیل چئیرمن اپر دیر،زیشان غزنی خیل،غیور خٹک تحصیل چیئرمین پبی، چیئرمین و ممبر کیپیٹل میٹروپولیٹن سٹی گورنمنٹ پشاور انتظار علی خلیل،فرہاد مروت،میاں محفوظ الرحمن بنوں،ارباب وصال،زاہد خان،ایڈوکیٹ تیمور اعوان ایبٹ آباد،ملک فیصل ہری پور،صاحب خان وزیرستان،علی باش خان شانگلہ نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح مقامی حکومتوں کے اختیارات کو مزید کم کی گئی ہے جوکہ آئین کے آرٹیکل 37(i), 140 اے، لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے ابتدائیہ اور مختلف دفعات اور روح کی خلاف ورزی ہے۔ اس سے قبل اس طرح کی کوئی رکاٹیں نہیں تھی، تمام ذرائع سے حاصل و مختص فنڈز سے کسی بھی حد تک منصوبوں کی منظوری دی جاسکتی تھی۔ ترقیاتی منصوبوں کو آرایم او، ضلعی ترقیاتی کمیٹی، سیکرٹری لوکل کونسل بورڈ اور صوبائی ورکنگ کمیٹی سے منظوری کرانا منتخب قیادت کے اختیارات اور منتقل شدہ اختیارات کو رول بیک کرنے کے مترادف ہے۔ لوکل کونسل ایسوسیشن خیبر پختونخوا صوبائی حکومت کی غیر آئینی، غیر قانونی اقدامات کو پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کرے گی۔ پی ٹی آئی حکومت نے پہلے بھی مقامی حکومتوں کے انتخابات کے سال 2022 میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 میں ترامیم کرکے مقامی حکومتوں کے انتظامی، مالی اختیارات میں نامناسب کمی لائی ہے۔ اب دوبارہ حالیہ اقدامات کے ذریعے کمی کی گئی ہے۔ صوبائی حکومت ان تمام غیر آئینی، غیر قانونی اقدامات کو واپس لے، ورنہ بہت جلد لوکل کونسل ایسوسیشن خیبرپختونخواہ بھر پور احتجاج کیلئے لائحہ عمل طے کرے گی، جس میں صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاج کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے دھرنا دیا جائے گا اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا جائے گا کہ صوبائی حکومت مقامی حکومتوں کو اختیارات و فنڈز فراہم نہیں کررہی ہے، لہذا وفاقی حکومت بھی صوبائی حکومت فنڈز فراہم نہ کرے۔