ہزارہ میں برن ہسپتال نہ ہونے کی وجہ سے متاثرین کو شدید مشکلات درپیش
سانڈے سر (نمائندہ شمال) مانسہرہ میں سینکڑوں افراد کے جلنے کے واقعات ہوئے لیکن برن ہسپتال نہ ہونے کی وجہ سے متاثرین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے تفصیلات کے مطابق مانسہرہ میں آئے روز آگ بجلی اور گرم پانی سے جلنے کے واقعات رونما ہوتے ہیں جس میں خواتین اور بالخصوص معصوم بچے عموماً آگ اور گرم پانی سے جل جاتے ہیں جن کیلئے پورے ہزارہ ڈویژن میں کوئی برن ہسپتال نہیں ہے جس کی وجہ سے متاثرہ خاندانوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس مسئلے پر نہ تو ہمارے حکمرانوں کو احساس ہوا اور نہ ہی ہمارے منتخب نمائندوں کو کبھی ترس آیا ہزارہ ڈویژن میں برن ہسپتال کے نہ ہونے پر عوامی وسماجی حلقوں نے انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے حکمران عوام کو صحت سہولیات فراہمی کے بڑے بڑے دعوے کرتے چلے آرہے ہیں لیکن حکمرانوں کے دعوے ہوائی گولے ثابت ہو رہے ہیں مذکورہ حلقوں کا کہنا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں کی حالت یہ ہے کہ ضلع مانسہرہ کے سب سے بڑے ہسپتال کنگ عبداللہ ہسپتال میں ایمرجنسی کے مریضوں کو سرنج تک دستیاب نہیں ہے مریضوں کو سب کچھ باہر میڈیکل سٹوروں سے منگوانا پڑتا ہے جب ضلع کے سب سے بڑے ہسپتال کی حالت یہ ہو گی تو دیگر سرکاری ہسپتالوں آر ایچ سی اور بی ایچ یو میں کیا خاک سہولیات موجود ہونگی عوامی وسماجی حلقوں نے بتایا کہ ہزارہ ڈویژن میں برن ہسپتال کی اشد ضرورت ہے لیکن افسوس اور صد افسوس کہ پورے کے پی کے میں واحد ایک برن ہسپتال ہے جو کہ پشاور کے حیات آباد میں قائم ہے جو کہ پورے صوبے کیلئے ناکافی ہے مذکورہ حلقوں نے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ہزارہ ڈویژن میں برن ہسپتال کا قیام فوری طور پر عمل میں لایا جائے۔