ایبٹ آباد(محمد عامر شہزاد جدون) صوبائی وزیر مال واسٹیٹ خیبر پختونخوا نذیر احمد عباسی نے کہا ہے کہ صوبہ میں ریجنل سطح پر ڈپٹی وزیر اعلی کا تقرر کیا جائے گا جس سے مسائل حل ہوں گے اور این ایف سی ایوارڈ کے مطابق ریجن میں ہی خرچ ہوگا۔حکومت وسائل کو ریجنل سطح پر ہی استعمال کرنے کے لئے سوچ وچار جاری رکھے ہوئے تاکہ عمران خان کے ویژن کے مطابق سہولیات دہلیز پر مہیا ہو سکیں،ہزارہ سیکرٹریٹ کا قیام بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جس کا نوٹیفیکیشن آئندہ ہفتے متوقع ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے روز نامہ شمال سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔صوبائی وزیر مال نذیر عباسی کا کہنا تھا صوبائی حکومت ریجنل سطح پر اصلاحات لانے کے لئے کوشاں ہے تاکہ مقامی سطح پر روزگار کے مواقع میسر ہوں۔اور لوگوں کو حقیقی معنوں میں تبدیلی نظر آئے۔انہوں نے کہا ہے کہ بنوں،کوہاٹ،ڈی آئی خان،ہزارہ سمیت ریجنل سطح پر ڈپٹی وزیر اعلی کے تقرر سے مسائل کے حل کے پشاور نہیں جانا پڑے گا۔وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے ہزارہ سیکرٹریٹ کے قیام کے لئے کمشنر ہزارہ کو ہدایات جا ری کی ہیں جو موجودہ وسائل میں رہ کر اس کو ممکن بنائیں گے۔صوبائی وزیر مال کا مذید کہنا تھا ہزارہ سیکرٹریٹ کا مستقبل میں بڑا فائدہ ملے گا یہ ہزارہ کے عوام کے لئے ایک تحفہ ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے تمام ہزارہ کے ارکان اسمبلی کے متفقہ مطالبہ پر عمل درآمد کیا گیا۔اب لوگوں کے مسائل دہلیز پر حل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ایڈ یشنل چیف سیکرٹری کے سیکرٹریٹ کے لئے کمشنر ہزارہ کو ٹاسک دیا گیا ہے اور تمام محکموں کے دفاتر صحت،بلدیات،تعلیم،جنگلات،پبلک ہیلتھ کومذید متحرک کیا جائے گا۔انہوں نے کہا ہے کہ ہزارہ سیکرٹریٹ کے قیام سے عوامی نمائندوں کی ترقیاتی سکیموں پر اعتراضات بھی موقع پر حل ہوں گے اور اس میں وقت کی تاخیر سے بھی عافیت ملے گی۔اور این ایف سی ایوارڈ کے مطابق منصفانہ تقسیم ہو گی۔نذیر عباسی نے مذید کہا ہے کہ ممبران اسمبلی کی مشاورت سے ترقیاتی سکیمیں مکمل ہوں گی محکموں کی کارکردگی بھی بہتر ہوگی اور عوام تک صیح ثمرات ملیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہزارہ زرخیر خطہ ہے اور وسائل سے مالا ہے۔ سی ہیک ہے اور زیر تعمیر بھاشا ڈیم،داسو ڈیم،سکی کناری سمیت دیگر چھوٹے ڈیمز کی تعمیر سے بجلی حاصل کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ وفاق کی طرف ٹوبیکو اور بجلی کی مد میں اربوں روپے کے واجبات ہیں اس کے حصول کے لئے وزیر اعلی کی قیادت میں ہر فورم پر آواز بلند کریں گے۔صوبائی وزیر کا کہناتھا صوبائی حکومت اصلاحات لارہی ہے۔ہزارہ سیکرٹریٹ کے قیام کے بعد ملازمین کو ان کے آبائی حلقوں میں تعیناتی ہوگی تاکہ کارکردگی کو بھی بہتر بنا سکیں۔مقامی سطح پر چیک اینڈ بیلنس ہوگا۔انہوں نے کہا ہے کہ ہزارہ صوبے کا اہم ڈویژن ہے۔سی پیک کے باعث اس کی اہمیت میں مذید اضافہ ہوا ہے۔ناران کاغان،نتھیاگلی میں حکومت سیاحت کے فروغ کے لئے خصوصی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ٹھنڈیانی روڈ کی تعمیر سے بھی سیاحت کو فروغ اور روزگار کے مواقع ملیں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ عوام نے تحریک انصاف کو تیسری مرتبہ مینڈیٹ دیا ہے۔جو صوبہ کی تاریخ میں نہیں ملتا۔ اس پر ان توقعات پر پورا اترنے کے لئے کوشش کریں گے۔حکومت عوام کی تعمیر و ترقی مسائل کے حل کے لئے وزرا اور ممبران اسمبلی پیش پیش ہیں۔لوگوں کے ووٹ سے آئے ہیں لوگوں کی خدمت اولین ترجیح ہے۔ یہ خدمت کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ ہزارہ سیکرٹریٹ تبدیلی کا پیش خیمہ ہوگا اور اس کا فائدہ برائے راست عوام کو پہنچے گا۔