نوجوان نسل کی بقاء کیلئے منشیات فروشوں کو نشان عبرت بنانا ضروری ہے
پھلڑہ (نمائندہ شمال) ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ میں نوجوانوں کی ترقی اور سماجی بہتری کیلئے کام کرنے والی صوبائی تنظیم ینگ لیڈر پارلیمینٹ کے تعاون سے ایک روزہ سمینار کا انعقاد، ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈا پور کی سمینار میں بطور مہمان خصوصی شرکت، انھوں نے طلبا و طالبات مو منشیات کے استعمال و نقصانات کے حوالے سے اہم لیکچر دیا۔ سیمینارکے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شفیع اللہ گنڈا پور نے کہا کہ معاشرے سے منشیات اور دیگر نشہ آور اشیاء کے خاتمے کے لئے ضروری ہے کہ ہم اس کاروبار میں ملوث افراد سے نفرت کریں۔ڈی پی او نے کہا کہ نوجوان نسل کی بقاء کے لئے ضروری ہے کہ ہم ہر اس شخص کا سماجی بائیکاٹ کرکے اسے نشان عبرت بنائیں جو منشیات کی فروخت یا کسی بھی طرح اس کاروبار سے منسلک ہے تاکہ معاشرہ اس برائی سے پاک ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ ہم میں سے ہر شخص انفرادی طور پر ایک ذمہ داری رکھتا ہے لہذا یہ ضروری ہے کہ ہم ایک شہری کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے منشیات فروشوں کے خلاف آواز اٹھائیں تاکہ نشہ آور ڈرگز کا خاتمہ ممکن ہو اور معاشرے میں مثبت تبدیلی آئے۔ڈی پی او نے کہا کہ پولیس عوام کی خادم ہے، آپ پولیس پر بھروسہ کریں اور ہر اس شخص کو پولیس کے نوٹس میں لائیں جو منشیات فروشی میں ملوث ہے تاکہ اس کے خلاف قانونی کارروائی کرکے اس معاشرتی لعنت کو ختم کیا جا سکے۔انہوں نے ینگ لیڈرز پارلیمنٹ کے ڈویژنل لیڈر سکندر خان خلیل کی نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے پر ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ منفی سرگرمیوں کے بارے میں نوجوانوں کی سوچ بدل رہی ہے جو خوش آئند ہے۔سیمینار میں ڈین آرٹس اینڈ ہیومنٹیز پروفیسر ڈاکٹر مجتبی شاہ نے بھی سیمینار سے خطاب کیا اور منشیات سمیت دیگر نشہ آور اشیا کے نقصانات اور معاشرے پر اس کے منفی اثرات کے بارے میں شرکا کو آگاہ کیا۔اس سے قبل یونیورسٹی کے پرووسٹ محمد سجاد نے سیمینار میں شریک طلبا و طالبات کو منشیات کے نقصانات اور اس برائی کے خاتمے کے لئے کی جانے والی حکومتی کوششوں کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔سیمینار کے اختتام پر واک بھی کی گئی جس میں شرکا نے نشہ آور ڈرگز کے نقصانات پر مبنی پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے۔سیمینار میں یونیورسٹی کے مختلف تعلیمی شعبوں کے طلبا و طالبات کی بڑی تعداد سمیت، پروفیسرز، انتظامی افسران اور دیگر ملازمین موجود تھے۔