مانسہرہ، سرن ویلی کے مالگان جنگلات ظالمانہ مالکان کش پالیسی پر سراپا احتجاج

0

مانسہرہ(تحصیل جنرل رپورٹر+ڈسٹرکٹ نامہ نگار)مانسہرہ سرن ویلی کے مالکان جنگلات کا صوبائی حکومت کے ظالمانہ مالکان کش اقدام پر احتجاج، اگر ھمارے مطالبات منظور نہ ھوئے تو بڑا احتجاج کریں گے جو پورے خیبر پختون خواہ تک پہنچ جائے گا، اپنے حقوق کی بازیابی کیلئے آخری حد تک جائیں گے، صوبائی حکومت نے قانون کٹائی پر غیر قانونی پابندی عائد کرکے ہمارے منہ سے نوالہ چھیننے کی کوشش کی، اپنے حقوق کی بازیابی تک چین سے نہیں بیھٹیں گے، غیر قانونی پابندی سے صوبہ دیوالیہ ہو جائے گا جنگلات کی قانونی کٹائی سے سالانہ اربوں روپے ریونیو کی مد میں صوبائی حکومت کو جاتا ہے صوبائی حکومت اپنے ظالمانہ اقدام کو فی الفور واپس لے وگرنہ مالکان جنگلات اپنے حقوق کے حصول کیلئے عدالتوں میں جائیں گے، ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز ایک مقامی ہوٹل میں منقعدہ مشاورتی اجلاس کے دوران مانسہرہ سرن ویلی جنگلات مالکان میں شامل دلفراز خان چیئر مین وی ڈی سی چھچہ سرن ویلی، لیاقت علی خان، عبدالحنان خان، منڈہ گچھہ،ابرار احمد خان جھچہ، رمیض خان، رضوان خان عرف منا، ناصر خان، اظہر گل خان، احمد خان، محمد نسیم خان،اسد اللہ خان، شیرفگن خان، طارق خان، محمد اسد خان، اسد سلطان، عقیل احمد، نعمان خان، فخر عالم، عمران خان، فضل جان خان، بلال خان، محمد الیاس سمیت دیگر کئی مالکان جنگلات نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے پشاور میں بیٹھ کر سوشل میڈیا کی خبروں کو بہانا بنا کر مالکان جنگلات کی مشاورت کے بغیر صوبے میں جنگلات کٹائی پر پابندی عائد کر کے مالکان جنگلات کے منہ سے نوالہ چھیننے کی جو کوشش کی ہے۔ ہم مالکان جنگلات اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ اس وقت صوبائی حکومت کو ریونیو کی مد میں جو پیسہ آتا ہے وہ سب سے زیادہ یعنی 48 فیصد جنگلات سے آتا ہے ایک فٹ لکڑی پر 7 سے 8 سو روپے ہم مالکان جنگلات حکومت کو ٹیکس دیتے ہیں لیکن اس کے باوجود صوبائی حکومت نے عجیب فیصلہ کرتے ہوئے صوبے کو دیوالیہ کرنے کے لیے جنگلات کی قانونی کٹائی پر پابندی عائد کردی ہے اور مالکان جنگلات کا معاشی قتل کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور ٹمبر مافیا کو کھلی چھٹی دینے کے لئے راہ ہموار کر رہے ہیں اورجنگلات کو ایک بار پھر ٹمبر سمگلروں کے رحم وکرم پر چھوڑ کر کرپشن کا بازار گرم کر رہے ہیں۔مالکان جنگلات نے کہا کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے مقامی لکڑی پر پابندی عائد کر کے باہر سے لکڑی ایکسپورٹ کی جارہی ہے اور صوبے کو اربوں روپے کے ٹیکس سے محروم کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اپنے اس ظالمانہ اقدام کو فوری طور پر واپس لیکر جنگلات سے پابندی ختم کرے وگرنہ مالکان جنگلات صوبائی حکومت کے اس اقدام کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کرے گی اور اگر ہمارے مطالبات منظور نہ ہوئے تو پھر ہم نہ صرف احتجاج کا سلسلہ بڑھا دیں گے بلکہ یہی احتجاج پورے کے پی کے میں پھیل جائے گا مقررین نے کہا کہ اپنے جائز مطالبہ کی منظوری تک ہم چین سے نہیں بیھٹیں گے مشاورتی اجلاس میں دس سے بارہ رکنی ٹیم بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جو کہ آج ایم این ایز اور ایم پی ایز سے ملاقات کرکے اپنا مطالبات ان کے آگے پیش کریں گے

Leave A Reply

Your email address will not be published.